اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ اسرائیل کےلیے ایران کے جوہری پروگرام کو ناکام بنانا اہم ہے۔ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکیں گے چاہے امریکا کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہی کیوں نہ ہوجائیں۔
نئے موساد چیف ڈیوڈ بارنیا کی تقرری کی تقریب سےخطاب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے وجود کے لیے سب سے بڑا خطرہ ایران کا جوہری طاقت بننا ہے۔ اگر ایران جوہری طاقت بن گیا تو یہودی ریاست کی مزعومہ کوششیں ناکام ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کی ایران کے خلاف اسرائیل کی خفیہ مہم جوئی جاری رہے گی۔ یہ بات میں نے اپنے دوست جوبائیڈن سے چالیس سال پہلے کہہ دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان معاہدہ ہو یا نہ ہو، ہم ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکیں گے۔
نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ایران کے معاملے پر امریکا کے ساتھ کشیدگی نہیں ہوگی۔ ہمیں اپنے وجود کے خطرے کو روکنا ہوگا۔ ہم ہی اس میں کامیاب اور غالب ہوں گے۔
ان کے اس بیان پر وزیر دفاع بینی گینٹز نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ہمیشہ ہمارا دوست رہا ہے اور وہ آئندہ بھی ہمارا حلیف ہوگا۔ خطے میں اسرائیل کی سلامتی میں امریکا سے بڑھ کر کوئی اور معاون نہیں۔ اگر امریکا کے ساتھ کسی معاملے پر اختلافات ہیں تو ہمیں بات چیت کے ذریعے انہیں دور کرنا چاہیے۔