قابض اسرائیلی پولیس اور دوسرے سیکیورٹی اداروں نے 10 مئی کے بعد سنہ 1948ءکے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عرب فلسطینی شہریوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس میں اب تک 1500 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
عرب ایمرجنسی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ گرفتاریاں ‘یافا’ شہر سے کی گئیں جہاں سے 236 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ اس کے بعد اللد شہر سے 182 اور عکا سے 92 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بئر سبع، رھط، کفر مندا اور ام الفحم سے بھی فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کےوقت 76 فی صد فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ مجموعی طور پر یہودی آباد کاروں کی طرف سے تشدد کےت 132 واقعات رونما ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس کی طرف سے مقبوضہ عرب علاقوں میں فلسطینیوںکی کاروں، گھروں، مساجد اور کاروباری مقامات پر چھاپے مارے گئے اور فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
فلسطینیوں کی گاڑیوں اور کاروں پرحملوں کے 128 واقعات سامنے آئے۔ تشدد کے واقعات میں 128 فلسطینی طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا۔