آئرش ایوان نمائندگان نے متفقہ طور پر (اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں) نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں فلسطینی علاقوںغرب اردن میں یہودی آباد کاری اور مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینیوں کی بے دخلی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
یہ قرارداد ‘سن فین موومنٹ’ نے پیش کی ہے ہے۔ اس میں القدس کے الحاق اور مغربی کنارے میں آباد کاری کی سرگرمیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ قرارداد میں مشرقی بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر فلسطینیوںکی جبری بے دخلی کی اسرائیلی سرگرمیوں کی بھی مذمت کی گئی۔
قرارداد میں آئرش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ تسلیم کرے کہ مشرقی بیت المقدس اور مغربی کنارے میں قابض اسرائیل کی سرگرمیاں غیر قانونی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے "اسرائیل” کو آبادکاری کی سرگرمیوں کو ختم کرنے اور کسی بھی صورتحال کے جواز کو تسلیم نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
ادھر چند روز میں آئرش پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا جا رہا ہے جس میں ملک میں موجود اسرائیلی سفیر کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔