فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کے لیے اقوام متحدہ کی ‘ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ‘اونروا’ کے سربراہ ماتھیوس شمالی نے ایک متنازع بیان جاری کیا ہے جس پر فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ماتھیوس شمالی کے بیان پر فلسطینی حلقوںکی طرف سے تنقید اور مذمت کے ساتھ انہیں اپنے الفاظ واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ ماتھیوس شمالی نے 23 مئی کو اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنےوالے ٹی وی چینل 12 کو دیے گئے ایک اںٹرویو میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی حمایت کی تھی۔ ان کے اس بیان کے بعد فلسطینی عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مسٹر شمالی نے اسرائیلی ریاست کی زبان میںبات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں بہت کم شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کی بمباری کا نشانہ بننے والے مراکز زیادہ تر فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانے تھے۔
اونروا کے سربراہ نے فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کو نظرانداز کیا حالانکہ اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے 70 فی صد عام شہری ہیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے ماتھیوس شمالی کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی نے غیرمتعلقہ معاملے پر بات کرکے خود کو مزید متنازع بنا دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ ماتھیوس فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ ہیں۔ وہ کوئی عسکری تجزیہ نگار نہیں۔ ان کا غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کی حمایت کرنا مجرم کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی مکروہ کوشش ہے۔