اردن کی پارلیمنٹ کے ارکان کی بڑی تعداد نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری اور بیت المقدس میں غنڈہ گردی پر اردنی حکومت کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی سفیر کو بے دخل کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحم ‘حماس’ کی مدد کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج جس بے رحمی کے ساتھ فلسطینیوں کا اجتماع قتل عام کررہی ہے، اس کے بعد بے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھنے اور حماس کے بائیکاٹ کا کوئی جواز نہیں۔
ارکان پارلیمںٹ کا کہنا ہے کہ اردنی حکومت کو کھل کر حماس اور فلسطینی قوم کا ساتھ دینا چاہیے اور صہیونی ریاست کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
ادھر اردنی وزیر اعظم بشر الحصاونہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کرنے پراردن ہمیشہ دشمن ملکوں کے حلق کا کانٹا رہےگا۔
انہوںنے کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم ہمیشہ فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہے ہیں اورآئندہ بھی فلسطینی قوم کے حقوق کا دفاع کریں گے۔