فلسطین میں انسانی حقوق کے آزاد کمیشن نے تیاریوں کے جدید مرحلے میں داخل ہونے کے بعد 22 مئی کو ہونے والے قانون ساز انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن نے صدر عباس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان کریں۔
آج ہفتے کو جاری کردہ ایک بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے انتخابات کے لیے ایک نئی تاریخ طے کرنے اور صدارتی فرمان جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر عباس القدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والے انتخابات کے انعقاد کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس میں یونین انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق صدارتی فرمان کو واپس لینے اور یونین اور بلدیاتی انتخابات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کا انعقاد ایک قومی مطالبہ اور آئینی حق ہےجو طویل عرصے سے معطل ہے۔ فلسطین کی تمام سیاسی قوتوں کا مطالبہ ہے کہ ملک میں کئی سال سے التوا کا شکار پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا دوربارہ انعقاد کیا جائے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں صدر محمود عباس نے فلسطین میں 22 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوںنے یہ اعلان مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی طرف سے الیکشن کرانے کی اجازت نہ ملنے پر کیا۔