جمعرات کو فلسطینی وزارت برائے امور خارجہ اور تارکین وطن نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی شہریوں پر حملے بڑھانے ، ان کے قتل ، ان کے املاک کو نقصان پہنچانے اورپرانے القدس شہر فلسطینیوں کی جان ومال پر یہودی آبادکاروں کی طرف سے حملوں کے مطالبے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہودی دہشت گرد تنظیمیں جیسے "لاہوا” تنظیم اور انتہا پسند "قیمت ادا کرنا” گروپوں نے نسل پرستانہ نعرے لگائے اور خونریزی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان یہودی دہشت گرد گروپوں کی طرف سے فلسیطنیوں کو دھمکیاں دی گئی ہیں جن میں کہا
گیا ہے کہ ہم ان کے سر توڑ دیں گے۔ انہیں زندہ دفن کردیں گے ، عرب مردہ باد اور القدس کے فلسطینی باشندوں کو زیادہ سے زیادہ ایذا پہنچانے کی دھمکیاں شامل ہیں۔
یہودی دہشت گرد تنظیموں نے عوامی طور پر اپنے ارکان اور حامیوں سے حملہ آور ہتھیاروں کی فراہمی اور القدس کے پرانے شہر اور اس کے چوکوں پر حملے کو مزید تقویت دینے کا مطالبہ کیا۔
بدھ کے روز ان تنظیموں نے قابض پولیس اور اس کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے تحفظ اور سرپرستی میں بیت المقدس میں فلسطینیوں پر حملے کیے مگر قابض پولیس ان حملوں پرخاموش تماشائی بنی رہی۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے یہودی دہشت گردوں کی دھمکیوں کو القدس کے فلسطینیوں کے خلاف کھلا اعلان جنگ قرار دیا ہے۔