فلسطینی صدر محمود عباس کے مشیر نبیل شعث نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے بیت المقدس انتخابات کرانے کی اجازت نہ دی تو فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے ملتوی ہونے کا امکان موجود ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ فلسطین میں پارلیمانی، صدارتی اور نیشنل کونسل کے انتخابات کو تین مراحل میں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 22 مئی کو پارلیمانی، 31 جولائی کو صدارتی اور 31 اگست کو نیشنل کونسل کے انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔
لبنانی اخبار’النھار’ کے مطابق نیبل شعث کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کے بغیر فلسطین میں انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں۔ اسرائیل ہم سے القدس کو چھین کرہمیں انتخابات سے محروم کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ ہم بیت المقدس میں انتخابات کرائیں۔ اسرائیل کی یہ پالیسی فلسطین کے انتخابی عمل میں مداخلت اور اس میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔