یہودی آباد کاروں نے کل ہفتے کے روز غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کے نواحی علاقے بیت فجار میں فلسطینیوں کے ایک کھیت میں گھس کر زیتون کے 50 درخت نذرآتش کر دیے۔
سماجی کارکن حسن بریجیہ کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے دیر معلا کے مقام پر فلسطینی شہرہ نسیم طقاطقہ کے فارم میںگھس کر وہاںپرموجود پچاس پرانے زیتون کے درخت نذر آتش کر دیے۔
خیال رہے کہ بیت فجار کی اراضی پر اسرائیلی حکومت نے سنہ 1977ء کو ایک یہودی کالونی بنا رکھی ہے۔
سنہ 2019ء کو دو فلسطنیوں نصیر اور قاسم عصافرہ نے بیت کاحل میںایک فدائی حملے میں مجدال عوز کے قریب ایک اسرائیلی فوجی کو جھنم واصل کر دیا تھا۔
ایک اندازے کے مطابق بیت لحم میں ایک لاکھ 65 ہزار یہودی آباد کار آباد ہیں جو شہر کی فلسطینی آبادی کا 20 فی صد ہیں۔