اسرائیلی جیل میں مسلسل دو سال سےپابند سلاسل 34 سالہ فلسطینی مصعب الھور نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
اسیران میڈیا سینٹر کےمطابق مصعب الھور کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے شمال مین صوریف گائوں سے ہے۔ اس نے مسلسل انتظامی قید میں توسیع کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
خیال رہے کہ مصعب الھور کو اسرائیلی فوج نے 24 اکتوبر 2019ء کو مشرقی بیت لحم کی ایک فوجی چوکی سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد اسے انتظامی قید میں ڈال دیا گیا۔
مصعب الھور مجموعی طور پر 10 سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکا ہے۔ان میں سے 5 سال انتظامی قید پر مشتمل ہیں۔ وہ شادی شدہ اور ایک بچے کا باپ ہے۔ دو سال قبل جب اسے گرفتار کیا گیا تو بچے کی عمر صرف ایک ماہ تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں انتظامی قید کی پالیسی برطانوی سامراج کے دور سے اپنائی گئی ہے۔ اس پالیسی کے تحت کسی بھی فلسطینی شہری کو محض شبے کی بنیاد پر اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے اور اس کے بعد اسے غیر معینہ مدت تک قید میں رکھا جاتا ہے۔