قابض اسرائیلی ریاست کی جیل میں قید ایک فلسطینی عماد البطران نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج مسلسل 45 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ ڈیڑھ ماہ سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث اسیر کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے
کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے باربار اسیر البطران کو ایک سے دوسری جیل میں منتقل کرنےکا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اسے مجد جیل میں قید کیا گیا اس کے بعد اسے الرملہ جیل منتقل کیا گیا۔ وہاں سے اسے نیتزان الرملہ منتقل کیا گیا ہے۔
کلب برائے اسیران کےمطابق جیلوں میں قیدیوں کی بے رحمانہ تلاشی اورانہیں ایک سے دوسری جیلوں میں منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے خلاف انتقامی حربوں میں یہ بھی ظالمانہ حربے ہیں۔
ٌخیال رہے کہ 47 سالہ البطران کو بار بار انتظامی قید میں ڈالا جاتا رہاہے۔ وہ مجموعی طور پر 10 سال کا عرصہ صہیونی زندانوں میں قید کاٹ چکا ہے۔
سال 2013ء میں اس نے مسلسل 105 دن اور 2016ء میں انتظامی قید کے خلاف 36 دن بھوک ہڑتال کی تھی۔
پانچ بچوںکے باپ البطران کے ایک بھائی طارق البطران کو عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔