جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں بازنطینی دور کی قبریں دریافت

جمعہ 2-اپریل-2021

فلسطین کی وزارت سیاحت اور نوادرات وآثار قدیمہ نے غزہ کی پٹی کے وسط میں نصیرات کے مغرب میں واقع ، "تل ام آم عامر” کے نام سے مشہور سینٹ ہلاریون  کے مقام پر  بازنطینی دور کی تین تین قدیم قبریں‌ دریافت کی ہیں۔

وزارت نے آج بدھ کے روز ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ سینٹ ہلاریون سائٹ کی بحالی کے منصوبے پر کام کئی مہینوں سے فرانسیسی اسکول آف آثار قدیمہ کے تعاون سے جاری ہے۔ اس منصوبے کو یروشلم میں برطانوی کونسل کی مالی اعانت بھی حاصل ہے۔ کھدائی کرنے والی ٹیموں کو چھٹی صدی عیسوی قبل مسیح کی قدیم بازنطینی قبروں کی باقیات ملی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قبروں کے اندر ہڈیوں کے علاوہ کوئی آثار قدیمہ کی کھوج نہیں ملی۔ ان تمام قبروں کو  مشرق و مغرب کی سمت اختیارمیں تیار کیا گیا تھا۔ ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس جگہ پر راہبوں یا عام لوگوں سے کام کیا گیا تھا۔ جو اس جگہ دفن ہوئے تھے ، کیونکہ یہ عیسائیوں کے لئے ایک مقدس اور مبارک جگہ ہے۔

 کھدائیوں کے دوران کھانا پکانے کی تین نوادرات بھی ملی ہیں۔ جنھیں ‘تابون’ کہا جاتا ہے۔ یہ چوتھی صدی عیسوی سے پہلے کے زمانے کی بتائی جاتی ہیں۔ اس جگہ پانچویں اور چھٹی صدی عیسوی کے دوران دیواریں تعمیر کی گئیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اس سے قبل سینٹ ہلریان کا خانقاہ کافر رومن دور میں آباد تھا۔ یہ چوتھی صدی عیسوی میں ایک عیسائی خانقاہ تھی۔

مختصر لنک:

کاپی