اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہرطرح کی مزاحمت کاحق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک سے نکال باہر کیے گئے فلسطینیوں کے حق واپسی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
منگل کو بین الاقوامی طلبا کانفرنس سے خطاب میں اسماعیل ھنیہ نےکہا کہ نصرت قضیہ فلسطین کے لیے طلبا نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ طلبا نے اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے اقدامات کی ہمیشہ مخالفت کی اور مزاحمت کے میدان میں ہمیشہ فلسطینی قوم کا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماس ارض فلسطین کی مکمل آزادی، آزاد اور مکمل خود مختار ریاست کے قیام اور فلسطینی پناہ گزینوں کے واپسی کےبنیادی اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قوم کو فلسطینیی علاقوں کے الحاق، سنچری ڈیل، اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے، مسجد اقصیٰ کی تقسیم جیسی سازشوں کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قاہرہ میں فلسطینی دھڑوں میں ہونے والے معاہدوں اور بیروت میں کل جماعتی کانفرنس میں طے پانے والے فیصلوں پرعمل درآمد کریں گے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی تاریخ میں فلسطینیوں کے اختلافات استثنائی صورت حال ہے۔ حماس قوم کو متحد کرنے کےلیے ہرطرح کی قربانیاں دے گی۔ تاکہ آزادی اور حق واپسی کی منزل سے ہم کنار ہونے میں کامیابی حاصل کی جا سکے۔