شنبه 16/نوامبر/2024

سعودی عرب میں‌پابند سلاسل حماس رہنماوں کی رہائی کے لیے غزہ میں مظاہرے

پیر 29-مارچ-2021

گذشتہ روز فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ہزاروں افراد نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے مظاہرے کیے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکا نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نمائوں ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے انجینیر ہانی الخضری کی رہائی کے لیے نعرے بازی کی گئی۔ ریلی سے خطاب میں فلسطینی رہ نمائوں نے سعودی عرب سے ڈاکٹر الخضری اور ھانی الخضری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر سعودی فرمانرا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ھانی الخضری سمیت زیرحراست دیگر تمام فلسطینی رہ نمائوں کو فوری طور پر رہا کرے۔
اس موقعے پر ڈاکٹر محمد الخضری کے بھائی ماجد الخضری نے کہا کہ احتجاجی مظاہرے کا مقصد 83 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری اورسعودی عرب میں قید دوسرے رہ نمائوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد الخضری اور دیگر رہ نما اپریل 2019ء سے سعودی عرب کی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں‌پابند سلاسل رہ نمائوں بالخصوص محمد الخضری سرطان سمیت کئی دوسرے امراض کا شکار ہیں جس کے نتیجے میں ان کی زندگی خطرے میں ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی