عرب دنیا کے ایک ممتاز عالم دین اور مفسر قرآن الشیخ محمد علی بن جمیل الصابونی الحلبی المکی کل جمعہ کے روز 91 سال کی عمر میں ترکی میں انتقال کر گئے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے علامہ الصابونی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی وفات کو عالم اسلام کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ علی الصابونی گذشتہ کچھ عرصے سے ترکی میں تھے جہاں انہیں طبیعت ناساز ہونے پر یلوا شہر کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا۔ جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق دن 10 بجے علامہ الصابونی 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
شامی وزارت اوقاف ومذہبی امور کی طرف سے علامہ الصابونی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دینی خدمات کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ علامہ الصابونی ایک ممتاز مفسر قرآن تھے اورانہوں نے ‘صفوۃ التفاسیر’ کے عنوان سے قرآن کریم کی تفیسر لکھی۔ ان کی پوری زندگی اسلام کی دعوت وتبلیغ اور علوم اسلامی کی نشرو اشاعت میں گذری۔ انہیں عالم اسلام کے علما میں ممتاز مقام حاصل تھا۔