فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں کل بدھ کے روز مذہبی جماعتوں کی اپیل پر نصرت القدس و مسجد اقصیٰ ریلی میں سیکڑوں علما کرام اور دیگر شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نصرت مسجد اقصیٰ و القدس مارچ مغربی غزہ میں مسجد امام العباس سے شروع ہوا۔ مسجد اقصیٰ مارچ میںوزارت مذہبی امور ،اوقاف، عدلیہ اور فلسطین میں بین الاقوامی علما کونسل کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔ مارچ کا اہتمام فلسطینی علما رابطہ کونسل کی طرف سے کیا گیا تھا۔
اس موقعے پر فلسطینی علما رابطہ کونسل کے چیئرمین نسیم یاسین نے خطاب میں کہا کہ یہ مارچ ہر سال رجب المرجب کے آخری ہفتےمیں ‘ہفتہ القدس’ کے تقریبات کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینی قوم کویہ امید دلاتے ہیں کہ پوری مسلم امہ اس وقت قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل، القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے اور مسجد اقصیٰ کی پنجہ یہود سے آزادی کے لیے ایک صف میں کھڑی ہے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں عبادت کے دوران اسرائیلی دشمن ریاست کی طرف سے انتقامی حربوں کا سامنا کرنے والےفلسطینیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
نسیم یاسین کا کہنا تھا کہ القدس کے فلسطینی مسلمان ہی دفاع قبلہ اول کی فرنٹ لائن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف بیت المقدس بلکہ پورا فلسطین اسلام کی وقف سرزمین ہے اور اس کے کسی ایک جزو پر افراط تفرید بھی حرام اور ناجائز ہے۔
انہوں نے بعض عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنے والے فلسطینیوں کے خیر خواہ نہیں بلکہ وہ مسجد اقصیٰ کو صہیونی دشمن کے حوالے کرنے کے جرائم میں ملوث ہیں۔