لبنان میں مذہبی تنظیموں اور علما کی طرف رجب المرجب کے آخری عشرے میں ‘عالمی ہفتہ القدس’ منانے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے لبنانی علما اور دیگر تنظیموں اور شخصیات کو عالمی ہفتہ القدس منانے کے اعلان پرانہیں مبارک باد پیش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے بیرون ملک امور کے انچارج ڈاکٹر ماہر صلاح نے ایک بیان میں لبنانی علما کی طرف سے عالمی ہفتہ القدس منانے کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔ انہوںنے کہا کہ لبنانی علما کی طرف سے عالمی ہفتہ القدس منانے کا اعلان اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ القدس کا قضیہ مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
ماہر صلاح کا کہنا تھا کہ ‘القدس’ ایک شہر اور یا دارالحکومت سے بلند تر مقام رکھتا ہے۔ یہ شہر پوری مسلم امہ کی روح ہے اور عالم اسلام کی وحدت کی علامت ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ القدس تاریخ کے نازک دور سے گذر رہا ہے کہ قابض صہیونی دشمن القدس کو یہودیانے کی دن رات سازشیں کررہے ہیں۔ مسجد اقصیٰ اور اس میں عبادت کے لیے آنےوالے فلسطینی مسلمانوں کو بھی طرح طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشیںرچائی جا رہی ہیں۔ ایسے میں عالمی ہفتہ القدس منانے کا اعلان قابل حسین اقدام ہے۔