فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے الیکشن سے متعلق مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی الیکشن ٹریبونل قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ الیکشن ٹریبونل کی سربراہی سپریم کورٹ کے جج جسٹس ناصر الدین کو سونپی گئی ہے جب کہ ٹریبونل میں غرب ارد، القدس اور غزہ سے مجموعی طور پر 8 ججوں کو شامل کیا گیا ہے۔ دوسری طرف اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے الیکشن ٹریبونل کے قیام کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ملک میں انتخابی عمل کو شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔
ٹریبونل میں غرب اردن اور غزہ کی پٹی سے 8 جج شامل کیے گئے ہیں۔ ان میں جسٹس فايز حسين حماد ، جسٹس محمود نمر أبو حصيرة ،جسٹس باسم عبد الرازق أبو خصيب ، جسٹس فطين عبد العزيز سيف جسٹس محمد سليمان الدحدوح ، جسٹس ممدوح عليان جبر جسٹس مؤنس غسان أبو زينة اور جسٹس نادر عبد الجواد أبو عيشة شامل ہیں۔
فلسطین میںالیکشن سے متعلق کیسز کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت کے قیام کی تجویز حال ہی میں مصر کی میزبانی میں ہونے والے فلسطینی مصالحتی مذاکرات کے دوران پیش گئی تھی جس پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا تھا۔
حماس کے سیاسی شعبے کے رکن حسام بدران کا کہنا ہے کہ قاہرہ مذاکرات میں تمام جماعتوں نے الیکشن ٹریبونل کے قیام پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد صدر عباس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے ایک خصوصی عدالت قائم کریں جو صرف انتخابات سے متعلق کیسز کو نمٹائے۔ ٹریبونل میں غزہ سے چار،غرب اردن سے چار اور القدس سے ایک جج کو شامل کیا گیا ہے۔