اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جزیرہ نما النقب سے گرفتار ہونے والے ایک فلسطینی کے غزہ کی پٹی میں سرگرم اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ساتھ روابط تھے اور وہ حماس کے لیے جاسوسی کرتا تھا۔
عبرانی ٹی وی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جزیرہ نما النقب سے ایک کارروائی میں 43 سالہ محمد ابو عاذرہ کو گرفتار کیا۔ اس کی ماں غزہ کی پٹی سے تعلق رکھتی ہیں جب کہ اس نے خود بھی غزہ ہی کی ایک لڑکی کے ساتھ شادی کی ہے۔ وہ اکثر غزہ کی پٹی آتا جاتا رہا ہے اور اس کا اپنا گھر جنوبی تل ابیب میں ‘رخوفوت’ کے مقام پر ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس عسکری معلومات کے حصول کے لیے لوگوں کی بھرتی کرتی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس نے ڈیڑھ سال قبل کچھ لوگوں کو جاسوسی کے لیے بھرتی کیا اور انہیں اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم کے مقامات کے بارے میں معلومات کے حصول کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
اسرائیلی خفیہ ادارے ‘شاباک’ کا کہنا ہے کہ حماس غزہ اور اسرائیلی زیرقبضہ علاقوں میں آنے جانے والے فلسطینیوں کو جاسوسی کے لیے بھرتی کرتی ہے۔