فلسطینی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کی جیلوں میں کوئی سیاسی قیدی نہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی جیلوں میں تمام ایسے قیدی ہیں جو جرائم میں ملوث ہونے کے بعد وہاںلائے گئے ہیں اور ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہیں۔ان میں سے بعض کو جلد ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ فروری کے اوائل میں قاہرہ میں ہونے والے مصالحتی مذاکرات اور فیصلوں کی روشنی میں پہلے ہی شہری آزادیوں کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں اور قومی مفاہمتی عمل کو نافذ کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو تمام بنیادی شہری آزادیاں میسر ہیں اور تمام عوامی طبقات کو بنیادی فلسطینی قانون کے مطابق بنیادی حقوق فراہم کیے گئے ہیں۔
خیال رہےکہ غزہ میں وزارت داخلہ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے اسلامی تحریک ‘حماس’ پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے زیرانتظام علاقے غزہ کی پٹی کی جیلوں میں 80 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے۔ اشتیہ کا کہنا تھا کہ یہ 80 افراد سیاسی بنیادوں پر جیلوں میں قید ہیں تاہم حماس نے غزہ کی پٹی میں سیاسی قیدیوں کی موجودگی کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔