گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے مقبوضہ بیت المقدس کی الثوری کالونی میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران 65 سالہ فلسطینی رہ نما اور دانشور ڈاکٹر جمال عمرو کو گرفتار کرنےکی کوشش کی تاہم ان کی گھر میں عدم موجودگی کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے ممتاز فلسطینی دانشور ڈاکٹر جمال عمرو کو اہل خانہ کو ان کےنام پر ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر خود کو حکام کےحوالے کردیں۔
جمال عمرو کا کہنا تھا کہ انہیں بیت المقدس میں المسکوبیہ حراستی مرکزمیں منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جمال عمرو کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس نومبر میں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تاہم بعد میں ان کے بیٹے رضوان کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں مسجد اقصیٰ سے چھ ماہ کے لیے بے دخل کردیا تھا۔