قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں باب الاسباط کے مقام پر ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سرکردہ سماجی کارکن خدیجہ خویص کو حراست میں لینے کے بعد نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
بیت المقدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ باب الاسباط کے مقام پر موجود فلسطینی سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مستقل نمازی خدیجہ خویص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ان کی گرفتاری کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ خدیجہ خویص کی مسجد اقصیٰ میں بے دخلی کی 14 ماہ پر مشتمل طویل پابندی 12 فروری کو ختم ہوئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے انہیں 14 ماہ قبل مسجد اقصیٰ میں داخلے پرپابندی عاید کردی تھی۔
سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ خدیجہ خویص کو کئی بار اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا اور انہیں بھاری جرمانے کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد اقصیٰ سے بار بار بے دخل کیا گیا۔