فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں آزادی اظہار رائے کے احترام کے احکامات اور سیاسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق صدارتی فرمان پر فلسطینی سیاسی قیادت نے خیرمقدم کیا ہے۔ فلسطینی رہ نمائوںنے صدر عباس اور فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ آزادی اظہار رائے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق صدارتی فرمان پر عمل درآمد کرائیں۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن فتحی القرعاوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر عباس کی طرف سے آزاد اظہار رائے سے متعلق فرمان مثبت پیش رفت ہے تاہم اس پرعمل درآمد کی ضرورت ہے۔ صدر عباس کے فرمان کے بعد فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی فوری ضرورت ہے اور سیاسی بنیادوںپر گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند ہونا چاہیے۔
القرعاوی نے مزید کہا کہ صدر عباس متعلقہ اداروں کو احکامات صادر کریں تاکہ ان کے صدارتی فرمان کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔
ادھر غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نما عبدالرحمان شدید نے بھی صدر عباس کے آزادی اظہار رائے کے احترام اور سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کے فرمان کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوںنے صدر عباس پر زور دیا کہ وہ فلسطینی دھڑوں میں قاہرہ میں ہونے والے مصالحتی مذاکرات میں طے پائے امور پر بھی عمل درآمد کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قانون آزادی اظہار رائے کے احترام کی سفارش کرتا ہے۔ فلسطینی حکومت اور اس کے سیکیورٹی اداروں کا کام قوم کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ عوام پر تشدد کرنا اور ان کی املاک چھیننا نہیں۔
حماس کے ایک دوسرے رہ نما نادر صوافطہ نے کہا کہ صدر کے آزادی اظہار رائے کے احترام کے فرمان سے فلسطینی عوام میں قومی مصالحت کےحوالے سے ہونے والی کوششوں پر اعتماد بڑھے گا اور فلسطین میں آئندہ ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں عوام کی فعال شرکت کو یقینی بنانے کا موقع ملے گا۔