جمعه 15/نوامبر/2024

سعودی جیل میں قید الخضری کی صحت خراب، حالت تشویشناک ہے:اہل خانہ

جمعہ 19-فروری-2021

سعودی عرب کی جیل میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سابق مندوب ڈاکٹر محمد الخضری کے اہل خانہ انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹر الخضری کی حالت تشویشاک ہے اور انہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 4 اپریل2019ء سے پابند سلاسل حماس رہ نما کے ساتھ سعودی جیل میں دانستہ طور پرمجرمانہ برتائو کیا جا رہا ہے۔

قدس پریس کی رپورٹ میں‌ کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں زیرحراست رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری کے معاملے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل سعودی حکام نے محمد الخضری کو ذھان جیل سے بدنام زمانہ عسیر جیل منتقل کردیا تھا۔

اسیر رہ نما کے بھائی عبدالماجد الخضری نے بتایا کہ ڈاکٹر محمد الخضری کی زندگی کو شدید خطرہ ہے۔ 83 سالہ ڈاکٹر الخضری کئی جسمانی عوارض کا شکار  ہیں۔ انہوں‌نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے انجینیر ھانی الخضری کو فوری طور پر رہا کریں۔

اسیر حماس رہ نما کے بھائی ان کے بھائی اور دوسرے 68 فلسطینی اور اردنی قیدیوں کے خلاف جاری رہنے والے ٹرائل کا فیصلہ آئندہ جون میں سنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد الخضری کی گرفتاری سے تھوڑا عرصہ قبل پروسٹیٹ کینسر کی سرجری کی گئی تھی اور وہ گرفتاری کے وقت بھی اپنا علاج کرا رہے تھے۔ گرفتاری کے بعد انہیں کسی قسم کی طبی سہولت فراہم نہیں‌کی گئی۔

 

مختصر لنک:

کاپی