قابض اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس شہر میں باب العامود کے مقام پر ایک فلسطینی نوجوان پر وحشیانہ تشدد کیا جب کہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع سلوان ٹائون سے تعلق رکھنے والے ایک بچے کو حراستی مرکز میں پیش کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
بیت المقدس کے ایک مقامی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے باب العامود کے مقام پر ایک نامعلوم فلسطینی نوان پر وحشیانہ تشدد کیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسجد اقصیٰ کے قریب بیت المقدس میں برف باری ہو رہی تھی۔
خیال رہے کہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے اور اسرائیلی فوج آئے روز مسجد اقصیٰمیں نماز کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر تشدد کرتی اور انہیں قبلہ اول سے دور کرنے کی کوششیںکررہی ہے۔
ایک دوسرے سیاق میں اسرائیلی فوج نے سلوان سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ عدنان صیام کو مسکوبیہ حراستی مرکز میں طلب کیا ہے۔
سلوان سے تعلق رکھنے والے فلسطینی بچے کو اسرائیلی فوج اس سے قبل حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ اسے اس کے گھر میں نظر بند بھی کرچکی ہے۔
سلوان کے باشندے گذشتہ کئی سال سے صہیونی دشمن کی انتقامی کارروائیوں کی زد میں ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی فوج اس علاقے میں داخل ہو کر فلسطینیوںکو گرفتار کرتی اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ سنہ 2009ء سے سلوان میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماریوں کا سلسلہ جاری ہے۔