گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی میں فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب رکن یاسر منصور کی گرفتاری پر فلسطینی قانون ساز کونسل اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ حماس اور فلسطینی پارلیمنٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ یاسر منصور کی گرفتاری اسرائیلی فوج کے ہاتھوں منتخب رکن پارلیمنٹ کے اغوا کی منظم کوشش ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن یاسر منصور کو غرب اردن کے شمالی علاقے نابلس میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لے لیا گیا تھا۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن کی گرفتاری اور اسے جیل میںڈالنے کی کارروائی اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی دشمن فلسطین میں جمہوری عمل سے خوف زدہ ہے۔ بیان میںکہا گیا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی بلا جواز گرفتاریوں سے صہیونی دشمن فلسطینی رہ نمائوں کی ان کی ذمہ داریوںکی انجام دہی سے روک نہیں سکتا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کا اغوا بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
حماس نے رکن پارلیمنٹ کی یاسر منصور کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے عالمی اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیل پر تمام زیرحراست فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی رہائی کے لیے دبائو ڈالے۔