اسلامی تحریک مزاحمت’ حماس’ کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ صالح العاروری نے کہا ہے کہ فلسطینی دھڑوں کے مابین قاہرہ میں بات چیت انتخابی مرحلے اور قومی شراکت داری سے متعلق امور پر تفصیل کے ساتھ اور مکمل بات چیت کی گئی۔
بدھ کے روز اقصی سیٹیلائٹ چینل پر نشر ہونے والے ٹیلی ویژن انٹرویو میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ "حماس” کا قومی شراکت داری کو اپنے انجام تک پہنچانے کا واضح ، اسٹریٹجک ، حقیقی اور آخری فیصلہ ہے۔ حماس پوری ثابت قدمی کے ساتھ اپنے اس فیصلے پر قائم ہے۔
العاروری نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی قوتوں میں تقسیم کا خاتمہ ، شراکت کی تعمیر اور تقسیم سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کا خاتمہ اہم ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ ہم نے تمام محب وطن لوگوں کے ساتھ نظریاتی احتجاج کی بجائے حقیقی اور حقیقت پسندانہ تبدیلی کے دروازے کھولنے میں تعاون کیا ہے۔
العاروری نے واضح کیا کہ اس ہفتے قاہرہ میں فلسطینی دھڑوں کے مابین ہونے والی بات چیت حماس، فتح اور تمام فلسطینی دھڑوں کے مابین ہونے والے فلسطینی مکالمے کا ایک کامیاب ترین مرحلہ ہے۔
ان کا ماننا تھا کہ مفاہمت کے حصول اور قومی شراکت کی طرف جانے کی واحد اور اہم ضمانت یہ ہے کہ "حماس اور فتح کو ہمارے لوگوں کے خلاف ذمہ داری کا احساس ہے اور ہم اس تفہیم کو آخر تک حاصل کریں گے۔”
العاروری نے نشاندہی کی کہ تحریک کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اب معاہدے کی شکل میں آنے کے لیے ضامن ممالک کے ساتھ رابطے کی نگرانی کر رہے ہیں۔
العاروری نے بتایا کہ مصری انٹیلی جنس وزیر عباس کامل نے اس معاہدے کو مصری صدر کو پہنچایا ہے۔ انہوں نے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کی حوصلہ افزائی کی ہے۔