جمعه 15/نوامبر/2024

گرفتاریوں اور چھاپوں کے باوجود قومی مفاہمت کے لیے تیار ہیں: حماس

بدھ 10-فروری-2021

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں جماعت کی قیادت کو گرفتار کرنے اور ظالمانہ مہمات جاری رکھے ہوئےہے تاکہ فلسطینی قومی مفاہمتی کوششوں کو تباہ کیا جاسکے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی چھاپہ مار کارروائیوں اور قائدین کی گرفتاریوں کے باوجود حماس قومی مصالحت کے عزم پر قائم ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران جماعت کےایک سرکردہ رہ نما خالد الحاج کو گرفتار کرلیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے حماس رہ نمائوں کی گرفتاریوں کا مقصد فلسطینی قوتوں میں اتحاد اور یکجہتی کی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں اور رہ نمائوں کی گرفتاریوں کے باوجود قومی وحدت ہماری پہلی ترجیح ہے۔

حماس نے غرب اردن میں اپنے رہ نما خالد الحاج کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز گرفتار ہونے والے رہ نما خالد الحاج 10 سال تک اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ ان کی گرفتاری ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہے جب وہ غرب اردن میں فلسطینی مصالحت کے لیے دوسری جماعتوں کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی