چهارشنبه 30/آوریل/2025

ڈاکٹر عبدالستار قاسم اشک بار آ نکھوں کے ساتھ سپرد خاک

بدھ 3-فروری-2021

ممتاز فلسطینی دانشور ڈاکٹر عبدالستار قاسم کو گذشتہ روز ان کے ابائی شہر طولکرم میں دیر الغصون میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

پروفیسر عبدالستار کی موت پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ ان کی نماز جنازہ میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ مرحوم کا جسد خاکی منگل کی صبح طولکرم میں ہلال احمر کےاسپتال سے دیر الغصون منتقل کیا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور اس کے بعد انہیں الخلیلیہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

جنازے کے اجتماع سے ان کے دوستوں اور دیگر سرکردہ شخصیات سے مختلف خیالات کا  بھی اظہار کیا۔ انہوں ‌نے اپنے ایک دیرینہ دوست کے بچھڑ جانے پر صدمے کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر غرب اردن سے فلسطینی ارکان پارلیمنٹ سمیت سیکڑوں شخصیات نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ پروفیسر عبدالستار قاسم سوموار کے روز کرونا کے باعث اسپتال میں دم توڑ گئے۔ پروفیسر عبدالستار فلسطینی اتھارٹی کی پالیسیوں کے سخت ناقد تھے اور وہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے درمیان طے پائے اوسلو معاہدے کی بھرپور مخالفت کی۔ اسی مخالفت کی وجہ سے وہ زندگی بھر فلسطینی اتھارٹی اور صہیونی ریاست کے عتاب میں رہے۔

تقریبا دو ہفتے قبل ان کے ایک بھائی بھی اس مہلک وبا کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی