اسرائیل کی فوجی عدالت ‘عوفر’نے زیر حراست رہ نما اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رکن شاکر عمارہ کی انتظامی قید میں مزید 4 ماہ کی توسیع کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر اریحا سے تعلق رکھنے والے شاکر عمارہ کو قابض فوج نے مئی2020ء کو حراست میں لیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس میں گرفتاری کے بعد شاکر عمارہ کو انتظامی قید میں ڈال دیا تھا۔ چار ماہ کی انتظامی قید پوری ہونے کے بعد ان کی موت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔
حماس کے اسیر رہ نما شاکر عمراہ کی اہلیہ نے بتایا کہ صہیونی فوج نے ان کے شوہر کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں انتظامی قید ایک تلوار کی طرح ہے جو ہر وقت انتظامی قیدیوں کے سروں پر لٹکتی رہتی ہے۔
اسرائیل نے شاکر عمارہ کو 1992ء کو ساڑھے چار سو فلسطینی رہ نمائوںکے ساتھ فلسطین بدر کر کے لبنان بھیج دیا تھا۔ اس کےبعد انہیں 13 بار حراست میں لیا جا چکا ہے۔