فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے سعودی عرب میں بزرگ فلسطینی رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری سمیت دیگر درجنوں فلسطینیوں کے ٹرائل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوںنے سعودی عرب کی مجلس شوریٰسے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی جیلوں میں قید فلسطینیوں کا ظالمانہ ٹرائل روکنے کے لیے مداخلت کرے اور زیر حراست فلسطینیوں کی رہائی کے لیے اقدمات کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی ڈپٹی اسپیکر احمد بحر نے سعودی مجلس شوریٰ کے چیئرمین عبداللہ بن محمد آل الشیخ کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جیلوں میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نمائوں ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے صاحب زادے انجینیر ھانی الخضری سمیت دیگر تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔
انہوںنے مکتوب میں لکھا ہے کہ حماس کے بزرگ رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے پروفیسر ھانی الخضری کو غیرانسانی ماحول میں قید کیا گیا ہے۔ کرونا کی عالمی وبا کے باوجود فلسطینی قیدیوںکو سعودی جیلوں میں کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے اوران کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
ادھر ایک ذمہ دار سعودی ذریعے نے بتایا ہے کہ سعودی جیلوں میں حماس رہ نمائوں کے خلاف ٹرائل تقریبا مکمل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عدالت ایک ماہ کے اندر اندر فلسطینی اسیران کے خلاف فیصلہ سنانے کی تیاری کررہی ہے تاہم ان کے خلاف عائد کردہ الزامات میں سزا کی نوعیت سامنے نہیں آسکی ہے۔