جمعه 15/نوامبر/2024

قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں زیتون کے ہزاروں درختوں کا قتل عام

جمعرات 7-جنوری-2021

قابض صہیونی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں فلسطینیوں کے زیتون کےباغات پر حملہ کرکے زیتون کے دو ہزار پھل دار پودے کاٹ  ڈالے۔

غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں ‘دیر بلوط’ بلدیہ کے چیئرمین یحییٰ عودہ نے بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے ‘سیکٹر سی’ میں فلسطینی شہریوں کے زیتون کے باغات میں بڑی تعداد میں زیتون کے پھل دار درختوں کا قتل عام کیا۔ انہوں‌نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کاٹ کر پھینک دیئے گئے زیتون کے درختوں کی تعداد دو ہزار سے زاید ہے۔

یحییٰ عودہ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ دیر بلوط میں ہونے والی اس کارروائی میں فلسطینی شہریوں کے نجی باغات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے باغات میں زیتون کے درختوں کے قتل عام کا مقصد فلسطینی اراضی پر قبضے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

ادھر سی سیاق میں ایک دوری خبر میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں ‘جالود’ کے مقام پر ایک باغ میں زیتون کے 150 پودے تلف کر دیے۔

شمالی غرب اردن میں‌یہودی آباد کاری پر نظر رکھنے والے غسان دغلس نے بتایا کہ ‘احیا’ نامی یہودی کالونی  سے آنے والےیہودی بلوائیوں نے  مقامی فلسطینی شہری محمود فوزی حج محمد کے باغ میں گھس کر زیتون کے ڈیڑھ سو پودے کاٹ ڈالے۔

فلسطینی لینڈ ریسرچ سینٹر کے مطابق سال 2019ء کے بعد یہودی آباد کاروں اور قابض فوج کے ہاتھوں فلسطین میں زتیون کے 9 ہزار 660 پھل دار پودوں کو کاٹا جا چکا ہے۔

اقوام متحدہ اور دوسری غیر سرکاری عالمی تنظیموں‌ جن میں انسانی حقوق کونسل اور دوسرے اداروں نے فلسطین میں زیتون کے باغات اور اس کے پھل کو تحفظ فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔ عالمی اداروں نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں زیتون کے درختوں کے قتل عام پر تشویش کا بھی اظہار کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی