اسرائیلی زندانوں میں قید بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ عمر البرغوثی المعروف ابو عاصف کو کئی ماہ کی انتظامی قید کے بعد رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ عمر البرغوثی کا خاندان فلسطین میں جہادی اور مزاحمتی خاندانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے انہیں ان کے بیٹے محمد سمیت 31 مارچ 2020ء کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کی گرفتاری رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے عمل میں لائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ عمر البرغوثی کا شمار سرکردہ فلسطینی رہ نمائوں میں ہوتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کے 30 سال صہیونی زندانوںمیں گذار چکے ہیں۔ ان کے بھائی نائل البرغوثی صہیونی زندانوںمیں 40 سال سے قید ہیں جب کہ ان کا ایک بیٹا صالح دو سال قبل اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگیا تھا۔ ان کا ایک بیٹا عاصم البرغوثی بھی جیل میں قید ہے جب کہ قابض صہیونی ریاست نے انتقامی کارروائی کے تحت ان کا مکان بھی مسمار کردیا تھا۔
عمر البرغوثی المعروف ابو عاصف نے سنہ 1987ءمیں ایک فدائی حملے میں ایک یہودی آباد کار کو ہلاک کردیا تھا۔ اس کارروائی میں ان کے بھائی نائل البرغوثی بھی شامل تھے۔ اس کے بعد نائل البرغوثی اور عمر البرغوثی صہیونی زندانوںمیں پابند سلاسل ہیں۔
بزرگ فلسطینی رہ نما الشیخ عمر البرغوثی کئی ماہ بعد اسرائیلی قید سے رہا
جمعرات 7-جنوری-2021
مختصر لنک: