اسرائیلی جیل میں انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل 34 سالہ فلسطینی نوجوان نے ظالمانہ قید کے خلاف بہ طور احتجاج مسلسل 23 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 34 سالہ جبریل زبیدی کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے جنین کیمپ سے ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق جبریل الزبیدی کو اسرائیلی فوج نے 25 فروری 2020ء کو حراست میں لیا تھا۔ اسے سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف نفرت پر اکسانے کے الزام میں 10 ماہ قید 2000 شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی تھی۔ قید کی سزا پوری ہونے کے بعد اسے رہا کرنےکے بجائے قابض فوج نے زبیدی کو بلا جواز انتظامی قید میں منتقل کردیا۔
اسیری زبیدی کی یہ پہلی گرفتاری نہیں بلکہ اسے قابض فوج نے 12 سال قبل بھی حراست میں لیا تھا۔
امور اسیران کے سربرہ قدری ابوبکر نے بتایا کہ اسیر جبریل زبیدی کی صحت خراب ہے۔ اسرائیلی فوج نے اسے کئی ماہ تک قید تنہائی میں پابند سلاسل رکھا۔ گرفتاری کے وقت قابض فوج نے اس کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے تھے۔