عالمی ادارہ صحت ‘ڈبلیو ایچ او’ ریجنل آفس میں انفیکشن رسک مینجمنٹ پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر عبدالناصر ابوبکر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے سے افراد کوڈ 19 انفیکشن کے خلاف مدافعتی ردعمل ملتا ہے۔ ان کے جسم میں اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں جو جسم میں مدافعتی نظام بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ مدافعتی خصوصیات ویکسین کا متبادل بن سکتا ہے۔
تاہم ڈاکٹر ابوبکر نے وضاحت کی کہ کرونا کے انفیکشن سے حاصل شدہ استثنیٰ ابھی تک سائنس دانوں کو معلوم نہیں ہے کہ یہ کب تک جاری رہتا ہے۔ آیا صحت یاب ہونے والے مریضوں کو فوری ویکسین کی ضرورت ہے یا نہیں تاہم یہ طے ہے کہ ان کے جسم میں وائرس کے خلاف وینٹی باڈیز بن چکی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے عہدیدار نے مزید کہا کہ یہ ویکسین جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرے گی۔ اس کو اینٹی باڈیز تیار کرنے کی ترغیب دے گی جو انفیکشن کے نتیجے میں موجود اینٹی باڈیز کے مقابلے میں کوویڈ 19 انفیکشن کا سامنا کرنے کی زیادہ اہلیت رکھتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مشرقی بحیرہ روم کے لیے ریجنل آفس کے ذریعہ منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران ماہرین نے تجویز پیش کی کہ جو افراد کرونا کی وبا سے صحت یاب ہوگئے ہیں۔ انہیں بھی احتیاطا ویکسین دی جائے۔