فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہر باقہ میں سرکاری سرپرستی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے سرگرم کلر گینگ نے مزید تین فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز باقہ شہر میں تین فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ ان کی شناخت 25 سالہ امیر ابو حسین، 33 سالہ احمد اور 41 سالہ محمد جمیل شرقیہ کے نام سے کی گئی ہے۔ احمد اور محمد جمیل دونوں حقیقی بھائی ہیں۔ ان کا تعلق جت گائوں سے ہے کہ امیر حسین ان کا خالہ زاد ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد ایک شاپنگ مال میں داخل ہوئے اور فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو اسپتالوں میں لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
خیال رہےکہ سنہ 1948ء کی جنگ میں اسرائیلی ریاست کے قبضے میں آنے والے فلسطینی علاقوں میں موجود فلسطینی عرب باشندوں کی غیراعلانیہ نسل کشی کا سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے جس میں اب تک سیکڑوں فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا کا چکا ہے۔
اسرائیلی پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے قاتل گینگ کی باقاعدہ سرپرستی کرتے پائے گئے ہیں۔ کئی واقعات میں قاتلوں کا پتا چلا ہے مگر ان کے خلاف کسی قسم کی کارروئی نہیں کی گئی۔ اس سے واضحہوتا ہےکہ فلسطینیوںکی مجرمانہ نسل کشی کے پیچھے اسرائیلی ریاست کا ہاتھ ہے۔