مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ نے یہودی آباد کاروں کے لیے مزید ہزاروں کی تعداد میں مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ رہائشی یونٹس کے علاوہ ایک ہیومن ریسورس ایڈمنسٹریشن بلڈنگ، تکنیکی امور کی عمارت، دفاتر اور دیگر عمارتیں تعمیر کی جائیں گی۔ یہ اراضی نیت صفافا، المالحہ، البقعہ، صنعتی کالونی، اور الوجہ کے علاقے میں تعمیر کی جائیں گی۔
گذشتہ جمعہ کو اسرائیل کی پلاننگ و تعمیراتی کمیٹی نے القدس شہر میں 8300 گھروںکی تعمیر کی منظوری دی تھی۔
منصوبے کے مطابق ان رہائشی عمارتوں کو رہائش، صنعت، تجارت اور دیگرمقاصد کے لیے تعمیر کی جائیں گی۔
قابض اسرائیلی حکام کے مطابق اس تعمیراتی منصوبے کا مقصد ‘سنہ 2040 ‘ کے انقلابی تعمیراتی پروگرام کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
اس منصوبے پر باقاعدہ عمل درآمد 2021ء میں شروع ہوگا جو 2040ء تک جاری رہے گا۔ اس میں بڑے پیمانے پر یہودیوں کو بسانے کے لیے مکانات کی تعمیر، سڑکوں اور بازاروں کا قیام، انڈر پاسز اور پارک شامل ہیں۔