چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالت سے حماس رہ نمائوں کو قید کی سزائیں

ہفتہ 5-دسمبر-2020

اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے دو رہ نمائوں عبدالجبار جرار اور براہیم نواھضہ کو چار چار ماہ انتطامی قید کی سزا سنائی ہے۔ قابض ریاست کی عدالت کی طرف سے سنائی گئی قید کی  سزا میں بار بار غیرمعینہ مدت تک توسیع کی جاسکتی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے عبدالجبار جرار اور ابراہیم نواھضہ کو گذشتہ جمعہ کو تفتیش کے لیے گھروں سے اٹھا لیا گیا تھا۔ 

حماس رہ جما عبدالجبار جرار کی تاریخ پیدائش 1966ء کی ہے اور وہ شادی شدہ اور چار بچوں کے باپ ہیں۔

انہیں پہلی بار اسرائیلی فوج نے 1983ء میں طلب کیا اور سنہ 1990ء میں پہلی بار انہیں گرفتار کرکے 30 ماہ تک پابند سلاسل رکھا گیا۔وہ مجموعی طور پر 14 سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔

حماس کے دوسرے رہ نما ابراہیم نواھضہ بھی جنین سے تعلق رکھتےہیں۔ انہیں یونیورسٹی میں تعلیم کے حصول کے دوران پہلی بار گرفتار کیا گیا اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔بعد ازاں انہیں تین ماہ کی انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی