قابض اسرائیلی فوج نے نومبر میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ روز مرہ کی بنیاد پر جاری رکھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق نومبر 2020ء کے دوران اسرائیلی فوج نے 357 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد زندانوں میں قید کیا۔ سب سے زیادہ گرفتاریاں رام اللہ سے کی گئیں جہاں گرفتار افراد کی تعداد 103 تک جا پہنچی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نومبر میں اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ساڑھے تین سو سے زاید بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرکےعقوبت خانوں میں ڈالا گیا۔ اس دوران اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی کمال ابو وعر صہیونی جلادوں کے تشدد اور بیماری کے دوران علاج کی سہولت سے محروم رہنے کے باعث جام شہادت نوش کر گیا۔
گرفتار ہونے والے فلسطینیوں میں تین خواتین ہیں۔ ان میں دو کا تعلق القدس اور ایک کا رام اللہ سے ہے۔ قابض فوج نے ایک خاتون صحافیہ کریستین الریناوی کو گرفتار کیا۔ تاہم بعد ازں اسے رہا کر دیا گیا۔
قابض فوج نے نومبر کے دوران رام اللہ سے 103، القدس سے 85، الخلیل سے 60، بیت لحم اور نابلس سے 22، طولکرم سے 20، جنین سے 19، قلقیلیہ سے 11، طوباس سے 4 اور اریحا سے دو فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔
غزہ سے تین اور سنہ 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے بھی تین فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔