قابض صہیونی ریاست کے حکام نے تحریک فتح کے مقبوضہ بیت المقدس میں جماعت کے سیکرٹری جنرل شادی مطور کے غرب اردن میں داخلے پر پابندی عاید کر دی ہے۔ دوسری طرف تحریک فتح نے اس اقدام کو صہیونی ریاست کی غنڈہ گردی اور کھلی بدمعاشی قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک ملٹری نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں شادی مطور کی سیاسی سرگرمیوں پر چھ ماہ کے لیے پابندی کے ساتھ ساتھ ان کے غرب اردن کے شہروں میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے شادی مطور کو گذشتہ رز القدس میں ایک حراستی مرکز میں طلب کیا تھا۔ ان کی طلبی کے ساتھ ساتھ تحریک فتح کے القدس میں رکن عاھد الرشق اور کلب برائے اسیران کے ڈائریکٹر ناصر قوس، نوجوان کارکن راید حجازی کو بھی طلب کیا گیا۔