اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ بالخصوص فلسطین کے حوالے سے کیے گئےغلط فیصلوں کی اصلاح کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما نے ایک بیان میں کہا کہ نئے امریکی صدر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط فیصلوں کی اصلاح کرنا ہوگا۔ وہ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے، سینچری ڈیل اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے فیصلوں کو تبدیل کریں اور ان تاریخی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے اقدامت کریں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکا کی ظالمانہ پالیسیوں کےنتیجے میں فلسطینی قوم کے خلاف ظلم وستم اور بربریت میں اسرائیل کا حامل بن چکا ہے۔ امریکی پالیسیوں نے خطے اور پوری دنیا کی عدم استحکام سے دوچار کیا۔ امریکا تنازعات کے پرامن حل کے لیے ایک مرکزی اور قابل اعتبار ثالث کی حیثیت کھو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی طویل عرصے سے جاری ظالمانہ پالیسیوں اور جانب دارانہ اقدامات کے نتیجے میں فلسطینی قوم کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اسرائیل کی حمایت کی۔
انہوں نے نو منتخب صدر پر زور دیا کہ وہ ٹرمپ کے فلسطین کے حوالے سے ظالمانہ فیصلوں اور اقدامات کو تبدیل کریں۔ ٹرمپ کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو منسوخ کیا جائے اور امریکی سفارت خانہ القدس سے واپس منتقل کیا جائے۔
انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کیے جانے کے ٹرمپ کے ظالمانہ فیصلوں کو بھی تبدیل کیا جائے۔