اسرائیلی جیل میں انتظامی قیدکے خلاف مسلسل 103 دن تک بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ماہر الاخرس نے صہیونی حکام کی طرف سے 26 نومبر کو رہا کیے جانے کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال معطل کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائےاسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ اسیر ماہر الاخرس نے 103 دن تک بھوک ہڑتال ختم کردی ہے۔ وہ 26 نومبر کو اپنی رہائی تک اسپتال میں زیرعلاج رہیں گے اور ان کی انتظامی قید میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔
فلسطینی تحریک اسیران نے ماہر الاخرس کو بھوک ہڑتال کا مقصد پورا ہونے پرمبارک باد پیش کی ہے۔ تحریک کی طرف سے اسیر الاخرس کے ساتھ قومی اور عوامی سطحپر یکجہتی پر فلسطینی عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔
خیال رہے کہ 49 سالہ اسیر الاخرس کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے۔ اس نے 27 جولائی 2020ء کو اسرائیلی جیل میں انتظامی قید میں چار ماہ کی توسیع کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
صہیونی جیلروں کی مسلسل ہٹ دھرمی کے باوجود الاخرس نے پوری ثابت قدمی کے ساتھ اپنی رہائی کی یقین دہانی تک بھوک ہڑتال جاری رکھ کر ایک بار پھرصہیونیوں کو اپنے سامنے جھکنے پرمجبور کردیا ہے۔