اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے گذشتہ روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں الحوارہ چیک پوسٹ پرایک فلسطینی شہری بلال الرواجبہ کے بے رحمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے 29 سالہ فلسطینی الرواجبہ کو بے قصور ہونے کے باوجود بے دردی کے ساتھ شہید کیا۔ الرواجبہ کی شہادت اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا کھلا ثبوت اور صہیونی ریاست کی فلسطینیوںکی نسل کشی پرمبنی ذہنیت کا عکاس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الرواجبہ کی شہادت کے واقعے نے ایک بار پھر فلسطینی قوم پرواضح کردیا ہے کہ ہمارے پاس دشمن کی جارحیت اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید رواجبہ کا خون فلسطینی مزاحمت کو ناگزیر قرار دیتا ہے۔ فلسطینی مزاحمتی قوتیں صہیونی ریاست کی جارحیت اور دہشت گردی کو روکنے اور اسے نکیل ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے نابلس میں ایک کارروائی کے دوران فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے ایک اہلکار کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
قابض فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ الرواجبہ کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب اس نے فوجیوں پر فائرنگ کی کوشش کی تھی۔ تاہم عینی شاہدین اور انسانیحقوق کے کارکنوں نے صہیونی فوج فوج کے اس دعوے کو مجرموں کو تحفظ دینے کا ایک بہانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔