فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیل کے بدنام زمانہ عقوبت خانے ‘جلبوع’ پر دھاوا بولا اور قیدیوں کے کمروں میں گھس کر انہیں زدو کوب کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق صہیونی فوج کی بھاری نفری جس میں الیمام،الیماز اور الڈرور کے تفتیش کاروں نے مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے جیل میں گھس کر وارڈ چار میں متعدد کمروں کی تلاشی لی۔ اس موقع پر صہیونی اہلکاروں نے قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے کمروں میں موجود سامان کی بھی توڑپھوڑ کی اور قیدیوں کی کتابیں ضبط کر لیں۔
اس موقعے پر قیدیوں نے صہیونی فوجیوں کے ظالمانہ دھاوے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جیل کو بند کردیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کو قید وبند میں ڈالنے کے لیے 23 بڑے بڑے عقوبت خانے اور جیلیں قائم کر رکھی ہیں۔ ان میں 4500 سے زاید فلسطینیوں کو پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ محروسین میں 160 بچے، 41 خواتین اور 360 انتظامی قیدی پابند سلاسل ہیں۔