اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے 65 سالہ فلسطینی رکن پارلیمنٹ اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے غرب اردن میں سینیر رہ نما الشیخ حسن یوسف کو چھ ماہ قابل توسیع انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔ الشیخ حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے یکم اکتوبر کو حراست میں لیا تھا۔
الشیخ حسن یوسف کے صاحب زادے اویس یوسف نے بتایا کہ صہیونی فوج نے ان کے والد کو چھ ماہ کی انتظامی قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ الشیخ حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے 2 اکتوبر جمعہ کے روز رام اللہ کے نواحی علاقے بیتونیا میں واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں عوفر جیل منتقل منتقل کردیا گیا۔
حسن یوسف کی یہ پہلی گرفتاری اور انتظامی حراست کی سزا نہیں بلکہ انہیں 21 سال تک صہیونی زندانوں میں مختلف ادوار کے دوران قید میں رکھا گیا ہے۔ گذشتہ جولائی میں انہیں 15 ماہ انتظامی قید کے بعد رہا کیا گیا تھا۔