فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران اسرائیلی فوجی عدالتوں سے 880 فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کی نام نہاد فوجی عدالتوں کی طرف سے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر انتظامی قید کے نوٹس جاری رہے۔ رواں سال کے دوران صہیونی عدالتوں سےانتظامی قید کے 880 نوٹس جاری کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظامی قید اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کی گردوں پر مسلط تلوار اور اجتماعی سزا ہے جس کا مقصد فلسطین کے ہرذمہ دار اور متحرک شہری کو بغیر کسی جرم اور جواز کے پابند سلاسل رکھ کر اسے اپنی قومی ذمہ داریوں کی انجام دہی سے روکنا ہے۔
اس وقت اسرائیلی جیلوں میں انتظامی قید کے تحت 380 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں سے بیشتر سابق اسیر ہیں جو مختلف ادوار میں پہلے بھی صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید کی سزائیں کاٹ چکے ہیں۔