اسرائیلی جیل میں قید بھوک ہڑتالی فلسطینی ماہر الاخرس نے صہیونی پراسی کیوٹر کی طرف سے بیت المقدس میں قائم المقاصد اسپتال منتقلی کی تجویز مسترد کردی ہے۔ اسیر نے کہا ہے کہ وہ رہائی یا شہادت تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے کہا ہے کہ ماہر الاخرس نے واضح کیا ہے کہ وہ فوری رہائی چاہتے ہیں۔ القدس کے المقاصد اسپتال یا کسی دوسرے اسپتال میں منتقلی کی کسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی اسرائیلی پراسیکیوٹر کی طرف سے آئندہ ماہ تک رہائی کا انتظار کریں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر نے تجویز دی تھی کہ 86 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ماہر الاخرس کو المقاصد اسپتال منتقل کیا جائے اور اسے 26 نومبر کو انتظامی قید کے خاتمے کے بعد رہا کیا جائے۔
خیال رہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ ماہر الاخرس 86 دن سے انتظامی حراست کے ظالمانہ عمل کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مسلسل اور طویل بھوک ہڑتال کے باعث اسیر کی زندگی خطرے میں ہے، تاہم اس نے صہیونی حکام کے ہاتھوں بلیک میل ہونے سے انکار کردیا ہے۔