اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور جماعت کے خارجہ امور کے سربراہ عبدالغفار عزیز کی رحلت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں عبدالغفار عزیز کی یاد میں ایک تعزیتی تقریب سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ مرحوم عبدالغفار عزیز نے اللہ سے کیے اپنے وعدے ایفا کیے۔ انہوں نے پاکستان میں رہ کر نہ صرف مظلوم فلسطینی قوم کے کاز اور نصب العین کے لیے آواز بلند کی بلکہ وہ پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں اور انسانوں کے لیے آواز بلند کرتے رہے۔
خالد مشعل نے کہا کہ میں نے مرحوم کے ساتھ کئی پروگرامات اور کانفرنسوں میں شرکت کی۔ وہ صرف جماعت اسلامی یا پاکستان ہی کا نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کا سرمایہ تھے۔ انہوںنے پاکستان میں رہ کر حماس، دنیا کے آزادی پسند طبقوں ،مظلوم فلسطینیوں اور پاکستانی قوم کی ترجمانی کی۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ القدس اور فلسطین ہمیشہ عبدالغفار عزیز کی اولین ترجیح رہے۔ وہ فلسطین اور القدس کے ساتھ دل جان سے محبت کرتے تھے۔ وہ غزہ کے مجاھدین کی مزاحمت پر بلا فخر کا اظہار کرتے اور فلسطینی قوم کی آزادی کی جد وجہد کے پرزور حامی تھے۔ میں نے جنوری 2001ء میں فلسطین اور القدس کے لیے بین الاقوامی القدس فائونڈیشن کی تاسیسی تقریب میں ان کے ہمراہ اس پروگرام میں حصہ لیا تو مجھے اندازہ ہوا کہ عبدالغفار کس حد تک فلسطینی قوم کے لیے ہمدردی کے جذبات سے لبریز ہیں۔
خالد مشعل نے جماعت اسلامی کی مظلوم مسلمانوں کے حوالے سے ترجمان اور جماعت کے بانی مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی کے دور سے فلسطین کے حوالے سے اپنائی گئی پالیسی کو سراہا اور کہا کہ عبدالغفار عزیز کی وفات صرف جماعت اسلامی پاکستان کے لیے صدمہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے لیے افسوس کا باعث ہے۔