جمعه 15/نوامبر/2024

تحریک فتح مصالحتی مذاکرات میں کسی بیرونی دبائو کو قبول نہ کرے: حماس

اتوار 18-اکتوبر-2020

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے تحریک فتح پر زور دیا ہے کہ وہ قومی مفاہمتی مذاکرات کے معاملے میں کسی قسم کا دبائو قبول قبول کرنے سے انکار کر دے اور مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے مرکزی رہ نما خالد الحاج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی جماعت تحریک فتح کے ساتھ مذاکرات کا عمل آگے بڑھانے اور ستمبر میں بیروت میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کے فیصلوں پرعمل درآمد کے لیے تیار ہے۔

حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ امریکا اور بعض یورپی ممالک کی طرف سے تحریک فتح کی قیادت پر حماس کے ساتھ مصالحتی عمل آگے بڑھانے سے باز رہنے کے لیے دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوتوں کو قومی مفاد اپنے پیش نظر رکھنا چاہیے اور کسی دوسرے ملک یا طاقت کی بلیک میلنگ میں آنے کے بجائے مصالحت کا سفر منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے کہا تھا کہ فلسطینی قومی قوتوں کے درمیان مصالحتی عمل کو بیرونی سازشوں کے ذریعے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک فتح پر بعض عرب ممالک اور امریکا کی طرف سے مصالحتی کوششیں ترک کرنے کے لیے دبائو ڈالا جا رہا ہے۔

ماس رہ نما کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے حواری مل کر قضیہ فلسطین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ وہ دھمکیوں اور مادی لالچ کا جھانسہ دے کر فلسطینیوں میں پھوٹ ڈالنے اور اسرائیلی ریاست کے مفادات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی