لبنان کے ایک سرکردہ عالم دین السید محمد حسین فضل اللہ نے فرانسیسی صدر عمانویل میکروں کے بعض مسلمانوں کی انفرادی کارروائیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو اسلام سے جوڑںے کی مذموم کوشش قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر چند نام نہاد مسلمانوں کے غیراسلامی طرز عمل کی بنیاد پر اسلام کو بدنام کرنے کے لیے منفی پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔
لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق چند نام نہاد مسلمانوں کی غلطیوں کو اسلام اور پورے عالم اسلام کے کھاتے میں نہیں ڈالنا جانا چاہیے۔ مغرب اسلام فوبیا کا شکار ہونے کے باعث اسلام کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض مسلمان گروپ اپنے مخصوص نظریاتی پس منظر کی وجہ سے اسلام کی حقیقی تعلیمات سے انحراف کر رہے ہیں جن کی آڑ میں فرانسیسی صدر عمانویل میکروں جیسے لوگوں کو اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا موقع ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چند ایک مسلمانوں کی انفرادی کارستانیوں کی ذمہ داری پوری اسلام پر نہیں ڈالی جانی چاہیے۔ اسلام کے بارے میں غلط فہمیوں کا شکار طبقہ ہی اسلام کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہا ہے۔
خیال رہے کہ فرانسیسی صدر عمانویل میکروں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں اسلام تنہائی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ روبہ زوال ہے۔